Sponsored
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس برائے 2025 کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کی رینکنگ

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس برائے 2025 کے مطابق، افغانستان، شام اور عراق کے پاسپورٹ سب سے کمزور ہیں، جو دوسرے ممالک تک سب سے کم ویزا فری رسائی فراہم کرتے ہیں۔ پاسپورٹ کی طاقت کا تعین ان ممالک کی تعداد سے ہوتا ہے جہاں اس کا ہولڈر Prior Visa کے بغیر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ سیاسی عدم استحکام، سیکورٹی خدشات، اور اقتصادی چیلنجز جیسے عوامل اس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں کہ ان پاسپورٹ کو دنیا میں بدترین کیوں سمجھا جاتا ہے، جس سے ان کے شہریوں کے لیے سفری مواقع محدود ہوتے ہیں۔
2025 ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کمزور ترین پاسپورٹ:
افغانستان: حاملین کو صرف 28 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
شام: حاملین کو 29 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
عراق: حاملین کو 31 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
پاکستان: حاملین کو 34 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
یمن: حاملین کو 35 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
صومالیہ: حاملین کو 36 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
ان پاسپورٹ کو "کمزور" کیوں سمجھا جاتا ہے:
محدود ویزا فری سفر۔۔۔۔۔۔
پاسپورٹ کی مضبوطی کا بنیادی اشارہ ان ممالک کی تعداد ہے جو اس کے شہری بغیر ویزا کے جا سکتے ہیں۔ ان ممالک کے پاسپورٹ بہت محدود سفری آزادی پیش کرتے ہیں۔
سیاسی عدم استحکام اور تنازعہ۔۔۔۔۔۔
افغانستان، شام اور عراق جیسے ممالک نے طویل عرصے سے تنازعات، خانہ جنگی اور سیاسی عدم استحکام کا تجربہ کیا ہے، جو سفارتی تعلقات اور دیگر اقوام کے ساتھ سفری معاہدے کرنے کی صلاحیت میں شدید رکاوٹ ہیں۔
سیکیورٹی خدشات۔۔۔۔۔۔۔
غیر مستحکم حکمرانی اور سیکیورٹی کے مسائل اکثر دوسرے ممالک کو ان ممالک کے شہریوں پر سخت ویزا پالیسیاں مسلط کرنے پر مجبور کرتے ہیں، جس سے ان کی نقل و حرکت میں مزید کمی آتی ہے۔
اقتصادی چیلنجز۔۔۔۔۔۔
اقتصادی عدم استحکام بھی ایک کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ کمزور اقتصادی پوزیشن والے ممالک کو سفری معاہدوں پر بات چیت کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
شہریوں پر اثرات۔۔۔۔۔۔۔
کمزور پاسپورٹ رکھنے سے افراد کو کام، تعلیم اور اقتصادی انضمام کے عالمی مواقع تک رسائی میں نمایاں طور پر روکا جا سکتا ہے، ٹیلنٹ کے تبادلے اور بین الاقوامی امکانات کو محدود کیا جا سکتا ہے۔

